From Shirin's Diary
مر جلووں میں بسر ہو یہ ضروری تو نہیںہر شبِ غم کی سحر ہو ضروری تو نہیںچشمِ ساقی سے پیو یا لبِ ساغر سے پیوبے خودی آٹھوں پہر ہو یہ ضروری تو نہیںنیند تو درد کے بستر پہ بھی آ سکتی ہےاُن کی آغوش میں سر ہو یہ ضروری تو نہیںشیخ کرتا تو ہے مسجد میں خدا کو سجدےاُس کے سجدوں میں اثر ہو یہ ضروری تو نہیںسب کی نظروں میں ہو ساقی یہ ضروری ہے مگرسب پہ ساقی کی نظر ہو یہ ضروری تو نہیں
Subscribe in a reader
1 comments:
مر جلووں میں بسر ہو یہ ضروری تو نہیں
ہر شبِ غم کی سحر ہو ضروری تو نہیں
چشمِ ساقی سے پیو یا لبِ ساغر سے پیو
بے خودی آٹھوں پہر ہو یہ ضروری تو نہیں
نیند تو درد کے بستر پہ بھی آ سکتی ہے
اُن کی آغوش میں سر ہو یہ ضروری تو نہیں
شیخ کرتا تو ہے مسجد میں خدا کو سجدے
اُس کے سجدوں میں اثر ہو یہ ضروری تو نہیں
سب کی نظروں میں ہو ساقی یہ ضروری ہے مگر
سب پہ ساقی کی نظر ہو یہ ضروری تو نہیں
Post a Comment